بنگلورو16؍جولائی(ایس او نیوز)شمالی کرناٹک میں ایک بار پھر مہادائی مسئلے نے شدیداحتجاجی شکل اختیار کرلی ہے۔ پچھلے ایک سال سے جاری مسلسل احتجاج پر کسی طرح کے ردعمل یا پیش رفت نہ ہونے سے مایوس شمالی کرناٹک کے کسانوں نے آج دوبارہ چار اضلاع میں بند کا اعلان کیا اور اس بند پر زبردست عوامی ردعمل دیکھا گیا۔ چاروں اضلاع میں بند پر عوام نے جس طرح کا ردعمل ظاہر کیا اس کی وجہ سے حکومت پر سیاسی دباؤ اور بھی بڑھنے کے خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں۔ اس بند کی وجہ سے شمالی کرناٹک کے دھارواڑ ، گدگ ، باگلکوٹ اور بلگاوی اضلاع میں دکانیں اور کاروبار بالکل بند رہے۔ سڑکوں سے ٹریفک غائب رہی۔ مہادائی تحریک کے ذریعہ نرگند میں رعیت سینا کی قیادت میں ہزاروں کسانوں نے سیاہ پٹیاں باندھ کر جلوس نکالا ، ان لوگوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی۔ احتجاجیوں سے مخاطب ہوکر مختلف رعیت رہنماؤں نے کہاکہ آج سے شروع ہونے والی مہادائی تحریک کو اور شدید تر کیاجائے گا۔ تاکہ سیاسی پارٹیوں کو اس کی شدت کا احساس دلایا جاسکے۔ سیاسی پارٹیوں اور حکومتوں کو اس مسئلے کی اہمیت سے آگاہ کرانے کیلئے ای میل تحریک چلانے کا بھی اعلان کیاگیا ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے 7.25 ٹی ایم سی فیٹ پانی تلنگانہ کو جاری کرنے کے سلسلے میں ٹریبونل کے فیصلے پر بھی ان لوگوں نے سخت اعتراض کیا ، اور کہا کہ زراعت کیلئے جب تک 36 ٹی ایم سی فیٹ پانی دستیاب نہ ہوجائے اس وقت تک یہ تحریک جاری رہے گی۔ اس احتجاج میں فقیراپا جوگنناور ، نیلکے ہسبی ،سی ایس پاٹل، وٹھل جادھو ، نائکر وغیرہ موجود تھے۔